اسلام آباد،12؍جولائی (ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا )پاکستان کرکٹ کنٹرول بورڈ نے 35کھلاڑیوں کو 2017-18کے سنٹرل کانٹریکٹ دینے کا اعلان کردیا ہے ،اس نئے سنٹرل کانٹریکٹ کا اطلاق یکم جولائی 2017 سے 30؍جون 2018تک ہوگا۔ گذشتہ کنٹریکٹ 30کھلاڑیوں کو دیا گیا تھا جن میں سے 22یہ نیا کانٹریکٹ بھی حاصل کرنے میں کامیاب رہے ہیں جبکہ آٹھ کھلاڑی عمران خان سینئر، محمد عرفان، خالد لطیف، شرجیل خان، سہیل تنویر، عمر اکمل، انور علی اور ذوالفقار بابر اس بار سینٹرل کانٹریکٹ حاصل نہیں کر پائے۔اس مرتبہ بھی کرکٹرز کو چار مختلف زمروں میں سینٹرل کانٹریکٹ دیے گئے ہیں۔
پاکستانی فاسٹ بولر محمد عامر اس مرتبہ اے زمرے میں شامل کیے گئے ہیں جبکہ ان کے ہمراہ اے زمرے کا کانٹریکٹ پانے والے دیگر پانچ کھلاڑیوں میں کپتان سرفراز احمد، اظہر علی، شعیب ملک، یاسرشاہ اور محمد حفیظ شامل ہیں۔بی زمرے میں اسد شفیق اپنی جگہ برقرار رکھنے میں کامیاب رہے جبکہ گذشتہ سال سی زمرے میں شامل تین کرکٹر بابر اعظم، عماد وسیم اور آئی سی سی چیمپیئنز ٹرافی کے بہترین کھلاڑی حسن علی ترقی کے بعد اس زمرے میں شامل کیے گئے ہیں۔
گیارہ کرکٹرز کو سی زمرے میں رکھا گیا ہے اور ان میں بی کیٹگری سے تنزلی پانے والے وہاب ریاض اور راحت علی کے علاوہ حارث سہیل، سمیع اسلم، شان مسعود، سہیل خان، فخر زمان، جنید خان، احمد شہزاد، محمد عباس اور شاداب خان شامل ہیں۔احمد شہزاد گذشتہ کنٹریکٹ میں ڈی کیٹگری میں شامل تھے تاہم اس مرتبہ انھیں سی کیٹگری دی گئی ہے جبکہ آئی سی سی چمپینئز ٹرافی کے فائنل میں سنچری بنانے والے فخر زمان پہلی مرتبہ براہِ راست سی کیٹگری میں ہی شامل کیے گئے ہیں۔سب سے زیادہ 14کھلاڑیوں کو ڈی کیٹگری ملی ہے جن میں محمد نواز اور محمد رضوان ایک درجہ تنزلی کے بعد سی سے ڈی میں آئے ہیں جبکہ دیگر کھلاڑیوں میں آصف ذاکر، عثمان صلاح الدین، عامر یامین، عثمان شنواری، فہیم اشرف، رومان رئیس، امام الحق، بلال آصف، میر حمزہ، عمر امین، محمد حسن اور محمد اصغر شامل ہیں۔پاکستان کرکٹ بورڈ نے سینٹرل کانٹریکٹ کی مد میں ہر کرکٹر کودی جانے والی رقم میں دس فیصد اضافہ بھی کر دیا ہے۔نامہ نگار عبدالرشید شکور کے مطابق ،اس اضافے کے بعد اے کیٹگری میں شامل کھلاڑیوں کو ماہانہ ساڑھے چھ لاکھ روپے، بی کیٹگری کے کھلاڑیوں کو ساڑھے چار لاکھ، سی کیٹگری میں شامل کھلاڑیوں کو دو لاکھ ساٹھ ہزار جبکہ ڈی کیٹگری کے کھلاڑیوں کو ماہانہ ایک لاکھ 69ہزار روپے بطور تنخواہ ادا کیے جائیں گے۔